اشاعتیں

کتاب پڑھنے کے فوائد علمی اداروں کی نظر میں

 یقیناً! یہاں "کتاب پڑھنے کےفائدے عالمی اداروں کی : کتاب پڑھنے کے فائدے – عالمی اداروں کی نظر میں کتابیں انسان کی بہترین دوست اور استاد ہوتی ہیں۔ صدیوں سے کتابیں علم، فکر، تہذیب اور ترقی کا ذریعہ رہی ہیں۔ دنیا کے مختلف تحقیقی ادارے، تعلیمی تنظیمیں، اور عالمی ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ مطالعہ نہ صرف فرد کی ذہنی اور اخلاقی تربیت کرتا ہے، بلکہ سماج کی ترقی میں بھی بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ ذیل میں کتاب پڑھنے کے 20 ایسے فائدے بیان کیے جا رہے ہیں جو عالمی اداروں اور ماہرین کی تحقیق سے ثابت ہیں۔- 1. ذہنی صلاحیت میں اضافہ (WHO، Harvard Medical School) کتابیں پڑھنے سے دماغی خلیے فعال رہتے ہیں، جس سے یادداشت اور تجزیاتی سوچ بہتر ہوتی ہے۔ 2. ذہنی تناؤ میں کمی (American Psychological Association) مطالعہ ذہنی دباؤ کو 68% تک کم کر سکتا ہے، جو مراقبے اور موسیقی سے بھی زیادہ مؤثر ہے۔ 3. علم میں اضافہ (UNESCO) اقوام متحدہ کے تعلیمی ادارے کے مطابق مطالعہ علم کے فروغ کا بنیادی ذریعہ ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں۔ 4. الفاظ اور زبان کی بہتری (British Council) کتابیں پڑھنے سے الفاظ کا ذخیرہ بڑھت...

لائبریری ٹیکنالوجیز

تصویر
 *لائبریری ٹیکنالوجیز* :از دانش رضا قریشی : لائبریریوں کی ٹیکنالوجی نے لائبریریوں کی کام کرنے کی روایتی انداز کو توڑ کر انہیں اور زیادہ فعال، دلچسپ، اور انٹرایکٹیو کمیونٹی کے مراکز کی حیثیت سے انقلابی ترقی فراہم کی۔ زیر نظر لائبریری ٹیکنالوجی کے کچھ اہم پہلو اور نقات ملاحظہ فرمائیں: *اہم اجزاء انٹیگریٹڈ لائبریری سسٹمز (ILS) یہ ایک نظام ہے، جو لائبریری کے کتب خانے میں رکھے مجموعے کی گردش اور کیٹلاگنگ کے امور نمٹاتا ہے۔ اس کی بہت سی مثالیں اسلمس، کوہا، ڈی سپیس وغیرہ ہیں۔  - مصنوعی ذہانت (AI) خدمات بہت ساری تفصیلات تک خودکار رسائی فراہم کرکے، ذاتی نوعیت میں فراہم کرتی ہیں جبکہ مجموعہ کی انتظامیہ میں اصلاحات بھی کرتی ہے۔ اج کل عمومی طور پر لائبریریز میں چیٹ جی پی ٹی ،ڈیپ سیک،جمنائی،گوگل بارڑ اور میٹا شامل ہیں۔ - انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) - یہ نظام لائبریری کے مواد جیسے کتب وغیرہ کو ٹریک کرنے کے علاوہ، ماحول کرے حالات کو اور صارف کے تجربے کو بھی بہتر بناتا ہے۔   - کلاؤڈ کمپیوٹنگ: -  ان کے لائبریری سسٹمز کے لئے یہ لاگت کی اثر پذیری، لچک اور پیمانہ پذیری فراہم کرتا ہے۔...

جذبہ پاکستانیت میں والدین کا کردار

*جذبہ پاکستانیت اور والدین کا کردار* جب کسی قوم یا فرد نے ترقی کی منازل طے کرنی ہوتی ہیں تو ان کے سامنے سب سے پہلے نصب العین یا ویژن رکھا جاتا ہےایک منزل رکھی جاتی ہے ایک راستہ جس راستے کو صراط مستقیم کہتے ہیں وہ راستہ رکھا جاتا ہے صراط مستقیم پر چلتے ہوئے وہ قوم و ملک ترقی کی منازل طے کرتے ہیں اور دن دگنی رات چوگنی ترقی کی جاتی ہے لیکن اس جذبہ میں روح پھونکنے کے لیے سب سے پہلے ابتدا ء اپنے گھر سے کرنی پڑتی ہے کامیابی و کامرانی کی عملی روح کو بھونکنے میں والدین اپنا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں دنیا کی ہر غیرت مند قوم یا ملک نے ترقی کرنی ہوتی ہے، تو قوم یا ملک یا دنیا پر حکومت کرنے والے ممالک سب سے پہلے ایک نصب العین بناتے ہیں جس نصب العین کو نیشنل ویژن کا نام دیا جاتا ہے اور اس کو ایک جذبے کے تحت آگے بڑھاتے ہیں اور اس جذبے کو ملک کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے اسی جذبہ کی تکمیل کے لیے ہمارے والدین کو ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک نصب العین یا ایک صراط مستقیم دینا چاہیے صراط مستقیم اور نصب العین کا نام پاکستانیت رکھا جائے اور بالکل اسی طرح کا جذبہ بیدار کیا جائے جس طرح کا جذبہ آزادی کی جنگ...

جذبہ حب الوطنی میں اساتذہ کا کردار

 جذبہ حب الوطنی میں اساتذہ کا کردار   کہیں فرقہ پرستی ہے تو کہیں ذاتیں ہیں  کیا زمانے میں پنپنے کی فقط یہی باتیں ہیں  جب کسی قوم یا کسی فرد پر مشکل وقت آتا ہے اس وقت ملت کے معمار میدان عمل میں آتے ہیں اپنی آنے والی نسل اور موجودہ  بنی نو انسان کی صحیح رہبری اور مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھانے کے لئے میدان میں ان کو صحیح راہ دکھاتے ہیں  لیکن سچ ہے کہ ایسا اب کچھ بھی   نہیں رہا وہ جذبہ جس جذبے کی بنیاد پر یہ ملک خداداد پاکستان وجود میں آیا جس کی بنیادوں میں ہمارے اساتذہ ہمارے آباؤ اجداد کا خون شامل ہے جن کی بے جا قربانیوں سے آج ہم سکھ کا سانس آزادی کی فضا میں لے  رہے ہیں جیسے تیسے بھی ہے ایک ملک تو ہمارا ہے یہ لوگ تو ہمارے ہیں نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہمارے ہیں  سرحدوں پر رہتا ہوا ایک فوجی ہمارا ہے ہمیں اسی جذبہ حب الوطنی کے تحت اپنی آنے والی نسلوں کی رہبری کرنی ہے بطور اساتذہ ہمیں انہیں سیدھا راستہ  دکھانا ہے کسی ایک خاص جماعت کسی ایک خاص فرقہ یا کسی خاص گروہ کی پیروی نہیں سکھانی کہ انہیں پاکستانیت اور جذبہ حب الوطنی  سکھانا ہے یہ مل...

کتاب پڑھنے کے دس فوائد

تصویر
  1کتاب پڑھنا دماغ کی ورزش ہے  ۔ پڑھتے وقت ہمیں  مختلف کرداروں اور ترتیبات کو یاد رکھنا پڑتا ہے جو کسی دی گئی کہانی سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر آپ کو ایک ہی نشست میں کتاب پڑھنے میں مزہ آتا ہے، تب بھی آپ کو کتاب پڑھنے میں لگنے والے تمام وقت کی تفصیلات کو یاد رکھنا ہوگا۔ اس لیے پڑھنا آپ کے دماغ کے لیے ایک ورزش ہے جو یادداشت کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔   پڑھنا (مفت) تفریح ​​کی ایک شکل ہے۔2  کیا آپ جانتے ہیں کہ زیادہ تر مقبول ٹی وی شوز اور فلمیں کتابوں پر مبنی ہوتی ہیں؟ تو کیوں نہ اپنے آپ کو پڑھنے میں غرق کرکے تفریح ​​کی اصل شکل میں شامل ہوں۔ سب سے اہم بات، یہ آپ کے مارکھم پبلک لائبریری کارڈ کے ساتھ مفت ہے۔  3. پڑھنا ارتکاز اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔ ہم سب اس بات سے اتفاق کر سکتے ہیں کہ پڑھنا بغیر توجہ کے نہیں ہو سکتا اور کہانی کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے ہمیں ہر اس صفحے پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی جسے ہم پڑھتے ہیں۔ ایسی دنیا میں جہاں گیجٹس صرف تیز تر ہو رہے ہیں اور ہماری توجہ کا دورانیہ کم کر رہے ہیں، ہمیں مسلسل ارتکاز اور توجہ کی مشق ک...
تصویر
 

ایک کتاب سے ارب پتی بننے والی خاتون رائٹر

#ایک_کتاب_سے_ارب_پتی_بننے_والی_خاتون_رائٹر تصویر میں ایک ایسی ماں ایک ایسی غریب  خاتون دکھائی دی ہے جنہوں نے 1995 میں اپنی ایک کتاب لکھی جس کتاب کا نام ہیری پوٹر تھا لیکن قسمت کی ستم ظریفی دیکھئے یا دوراندیشی اس کتاب کو انیس سو پچانوے1995) میں بارہ پبلشنگ ہاؤس نے ریجیکٹ کیا لیکن اس ماں اس خاتون نے ہار نہیں مانی سن 2020 میں اس کتاب کو پبلش کیا گیا اس کتاب نے پبلش ہونے کے کچھ ہی مہینوں میں نا صرف ہزاروں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں ڈالرزکمائے لیکن ہمارے معاشرے کی طرف نظر دوڑائی تو صبح سے شام تک لوگ اپنے قیمتی خیالات احساسات و جذبات کو الفاظ میں اڑا دیتے ہیں آنے والی نسلوں کے لیے کتاب کی صورت میں محفوظ نہیں کرتے جس سے نہ صرف آنے والی نسلیں بے راہروی اور سوشل میڈیا کی یلغار کا شکار ہے بلکہ ان کو ہر نہج پر ایک رہبر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ہمارے معاشرے میں کتاب پڑھنے کتاب لکھنے اور کتاب کتب خانوں کے لیے کام کرنے والوں کو بھی حقارت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے جس کا نتیجہ جا ہم لوگ ہر میدان میں زوال اور پستی کا شکار ہیں موجودہ دنیا سے سالوں پیچھے رہ چکے ہیں وقت پر ہماری گرفت بہت کمزور ہو چکی ہے...